سندھ ہائیکورٹ نے کامران مائیکل کی گرفتاری کیخلاف درخواست کی سماعت کے دوران تفتیشی افسر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ایک ہفتہ جیل رہنا پڑجائے تو پتہ چلے قید کیا ہوتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کامران مائیکل کی گرفتاری کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، وکیل درخواستگزار نے کہا کہ درخواست کی استدعا میں ترمیم کرکے نئی پٹیشن دائرکردی ہے،عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ ملزم کے خلاف کیا مواد ہے؟ اس پر تفتیشی افسر نے کہاکہ کچھ بینک اکاؤنٹس کی دستاویزات ہیں، جو اس وقت موجود نہیں، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ رمضان کے بعد تک کی مہلت دے دی جائے۔
عدالت نے کہا کہ آپ کو ایک ہفتہ جیل رہنا پڑجائے تو پتہ چلے قید کیا ہوتی ہے،عدالت نے مہلت کی درخواست منظورکرتے ہوئے سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی۔
No comments:
Post a Comment