ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبے میں مسائل ہیں، نجی شراکت داری کے ساتھ کام کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ انڈس اسپتال لاڑکانہ میں ایچ آئی وی پر ہمارے ساتھ کام کررہا ہے، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی کارکردگی کچھ بہتر ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ چینی انجینئرز ساؤتھ اورایسٹ میں صفائی کا کام ٹھیک کر رہے ہیں، البتہ مہنگائی آسمانوں سے باتیں کررہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ دیہی علاقوں میں مزیدکینسر اسپتال کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس وقت ہم این آئی سی وی ڈی کو 30ارب دیں گے، ڈاکٹر ادیب رضوی ایمان داری سے کام کرتے ہیں، ایس آئی یو ٹی کے فنڈز بڑھا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا جوحکم ہوگا، اس پرعمل کریں گے، البتہ میں نے ابھی تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں پڑھا۔
یاد رہے کہ 9 مئی 2019 کو سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے اور ملٹری لینڈ اور کنٹونمنٹس سے تجارتی سرگرمیاں ختم کرنےکا حکم دے دیا تھا۔
ساتھ ہی سپریم کورٹ نے سڑکوں پرپولیس اور رینجرز کی چوکیاں بنانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی اور ڈی جی رینجرز کونوٹس جاری کر دیا تھا۔
No comments:
Post a Comment