جسٹس نعمت اللہ پھپلوٹو اور جسٹس کے کے آغا پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو لاپتا بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے ساڑھے 4 سال سے لاپتا بچی ثانیہ منور کو بازیاب کراکر عدالت میں پیش کردیا۔
ڈی آئی جی سی آئی اے عارف حنیف نے بتایا کہ بچی ایک گھر میں ملازمت کرتی تھی، تشدد کی وجہ سے وہ گھر چھوڑ کر چلی گئی، بچی کو حارث آفتاب نامی شخص کراچی سے شیخو پورہ ساتھ لے گیا، گمشدگی کی خبریں نشر ہونے پر حارث آفتاب بچی کو شیخو پورہ میں رشتہ دار کے پاس چھوڑ گیا، جن لوگوں نے بچی پر تشدد کیا اور جو ساتھ لے گئے ان کا چالان کررہے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پولیس کی گھڑی گھڑائی اسٹوری ناقابل یقین ہے، عدالتی حکم کے بعد پولیس نے کم از کم ایک بچی تو بازیاب کرائی۔ عدالت نے دیگر لاپتا 16 بچوں کو فوری بازیاب کرانے کا حکم دیتے ہوئے پولیس سے 29 مئی تک مزید بچوں کی بازیابی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔
No comments:
Post a Comment