ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میڈیا سے سندھ حکومت کو خورشید جمالی کی گرفتاری کا پتا چلا، گرفتاری کا تعلق تھر کول منصوبے سے نہیں، ان پر الزام ہے شاید کوئی کرپشن ہوئی۔
دریں اثنا، ایک ویڈیو بیان میں مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو ابھی تک نیب کا کوئی باضابطہ نوٹس موصول نہیں ہوا، نیب کا نوٹس بلاول ہاؤس کے عملے نے موصول نہیں کیا، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ قانونی راستہ اختیار کیا ہے، جب بھی نوٹس موصول ہوگا، تعمیل کریں گے، نوٹس ہے تو بھلے سوشل میڈیا کے ذریعے مشتہر کیا جائے۔
پریس کانفرنس میں بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وہ حقائق پیش کریں گے کہ کس طرح کاروباری افراد سے زیادتی کی جاتی ہے، اتوار کو چیئرمین نیب نے ایک پریس کانفرنس کی، آپ کیا پیغام دے رہے ہیں لوگوں کو کہ سرمایہ کاری نہ کریں، آپ اس طرح کارروائی کریں گے تو کیا سرمایہ کار پاکستان آئیں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ احتساب کرنا چاہتے ہیں تو جرم ثابت ہونے کے بعد کریں، ایسے قوانین بنائیں کہ ملک میں معیشت کا پہیا چل سکے۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ کوشش ہے کراچی کے عوام کو سستی اور بغیر تعطل بجلی مل سکے، ہمیں وفاقی حکومت سپورٹ نہیں کر رہی تھی، ہمیں جو منظوری درکار ہے وہ وفاقی حکومت سے لی، آج یہ منصوبہ کام یابی سے چل رہا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اس کمپنی نے 450 ملین روپے کی آمدنی کی ہے، کمپنی کو نیپرا نے اپریل میں صوبائی گرڈ اسٹیشن کا درجہ دیا۔
No comments:
Post a Comment