
وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آرکا بیان ہے کہ افسران کیخلاف کارروائی کی تفصیلات آچکیں اب سندھ حکومت بتائے اجتماعی استعفوں کی شکل میں بغاوت کیخلاف کیا کارروائی کرے گی۔
اپنے ٹوئٹر بیان میں علی زیدی نے لکھا کہ سندھ حکومت کارروائی کریگی یاحسب معمول خواب خرگوش کے مزے لےگی۔
علی زیدی نے لکھا کہ اس دوران بابائےقوم کی تضحیک کرنےوالےمسخروں کاذکرہی کہیں نہیں، سندھ میں پولیس اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ سندھ پرحاکم مجرموں سےبہرحال مجھےکوئی توقع نہیں یہ لوگ قوم کولوٹنےاورمجرموں کی سرپرستی کرنےکی پوری تاریخ رکھتےہیں۔
واضح رہے کہ مزارقائد کی بے حرمتی کے پس منظر میں رونما ہونے والے آئی جی سندھ کے واقعے کی فوجی کورٹ آف انکوائری مکمل کرلی گئی ہے ، جس میں متعلقہ آفیسرز کو ذمہ داریوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق مزارقائد کی بےحرمتی کے پس منظر میں رونما ہونے والے واقعے پر آئی جی سندھ کے تحفظات کے حوالے سے فوج کی کورٹ آف انکوائری مکمل کرلی گئی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کے واقعے کی انکوائری آرمی چیف کے حکم پر کی گئی، کورٹ آف انکوائری کی سفارش پر متعلقہ آفیسرز کو ذمہ داریوں سےہٹادیا گیا ہے۔
Now that the @OfficialDGISPR has released their version & decided to remove the “over zealous” officers involved, will the GoS take any action against Police officers involved in the “mutiny” of submitting enmass resignations or will GoS sleep as usual?https://t.co/FdCnxdPARJ
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) November 10, 2020
No comments:
Post a Comment